تم ستم کرتے رہے اور ہم ستم دیکھا کیے

خانماں برباد ہو کے رنج و غم دیکھا کیے

سر ہوئے تیغِ عداوت سے قلم دیکھا کیے

تم نے کیں لاکھوں جفائیں اور ہم دیکھا کیے

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Releated