تُو حبیبِ خدا خاتم الانبیاء

تو ہی خیرالوریٰ خاتم الانبیاء

فرشِ اقصیٰ پہ سارے نبی مقتدی

آپ ہیں مقتدا خاتم الانبیاء

ختم ہوتے ہیں جاکر مراتب جہاں

وہ تری ابتدا خاتم الانبیاء

کاش بن جائے میرا یہ قلبِ حزیں

غارِ ثور و حرا خاتم الانبیاء

گرمیٔ حشر میں اس گنہ گار کی

لاج رکھنا ذرا خاتم الانبیاء

بن کے تیرا رہوں زندگی کا یہی

مقصد و مدعا خاتم الانبیاء

ہو شفاعت مرِی اے مرے چارہ گر

جب ہو محشر بپا خاتم الانبیاء

آپ آئے تو محشر میں سب نے کہا

مرحبا مرحبا خاتم الانبیاء

ہے یہ عاصی نکما جلیلِ حزیں

تیرے در کا گدا خاتم الانبیاء

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Releated

پھراٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب

پھر اٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب پھر کھنچا دامن دل سوئے بیابان عرب باغ فردوس کو جاتے ہیں ہزاران عرب ہائے صحرائے عرب ہائے بیابان عرب میٹھی باتیں تری دینِ عجمِ ایمان عرب نمکیں حسن ترا جان عجم شان عرب اب تو ہے گریۂ خوں گوہر دامان عرب جس میں دو لعل تھے زہرا کے […]

بھینی سہانی صبح میں ٹھنڈک جگر کی ہے

کلیاں کھلیں دلوں کی ہوا یہ کدھر کی ہے کھبتی ہوئی نظر میں ادا کس سحر کی ہے چبھتی ہوئی جگر میں صدا کس گجر کی ہے ڈالیں ہری ہری ہیں تو بالیں بھری بھری کشتِ اَمل پری ہے یہ بارش کدھر کی ہے ہم جائیں اور قدم سے لپٹ کر حرم کہے سونپا خدا […]