تُو مالک تُو مولا تُو رَبِِّ کریم

تُو رحمان و داتا، غفور و رحیم

عبادت کے لائق تری ذاتِ پاک

ازل سے ابد تک ہے تُو ہی قدیم

ترا شکر اے خالقِ بحر و بر

دِکھایا ہمیں جادئہ مستقیم

کیا تُو نے محبوبؐ ہم کو عطا

یہ احسان تیرا ہے کتنا عظیم

بچا لے خدایا ہمیں آگ سے

عطا کر دے فردوس و جنت نعیم

اُسی کے ہے اشفاقؔ زیرِ اثر

وہ صر صر ہو یا ہو وہ بادِ نسیم

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Releated

کرم ایسا کبھی اے ربِ دیں ہو

نبی کا سنگِ در میری جبیں ہو نگاہوں میں بسا ہو سبز گنبد لبوں پر مدحتِ سلطانِ دیں ہو سکوں کی روشنی صد آفریں ہے نبی کی یاد ہی دل کی مکیں ہو محبت ، پیار ، امن و آشتی کا مرا کردار سنت کا امیں ہو ہمیشہ دین کے میں کام آؤں مرا ہر […]