تھا ریگزار جس کو گلستاں بنا دیا
سرکار نے عرب کو بھی ذیشاں بنا دیا
شق القمر کا معجزہ دکھلا کے آپ نے
مکہ کے بدوؤں کو مسلماں بنا دیا
باطل پرست ہو گئے حق آشنا سبھی
جاہل تھے ان کو حاملِ قرآں بنا دیا
جو بکریاں چراتے تھے ان کو حضور نے
اسلام دینِ حق کا نگہباں بنا دیا
سرور نے دید خواب میں کروا کے اے فداؔ
ذرّے کو آفتابِ درخشاں بنا دیا