تیرا ذکر صبح کا نور ہے تیری یاد رات کی چاندنی

تیری نعت اے شہ دوسرا دل بیقرار کی راگنی

مجھے تیری یاد سے واسطہ تیرا پیار ہے میرا راستہ

تیرا نام میری اساس ہے تیرا تذکرہ مری بندگی

میں تو داس ہوں تیرے نام کا میں غلام تیرے غلام کا

مری بات بات کا حسن تو میرا ناز ہے تیری شاعری

جو نبی کو میرے قبول ہوں وہی کاش میرے اصول ہوں

وہی صبر ہو وہی گفتگو وہی عاجزی وہی سادگی

مری آس بھی تیری آس ہو میرا شوق بھی تیرا شوق ہو

میں نفس نفس میں بلا شبہ کروں تیری ذات کی پیروی

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Releated

پھراٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب

پھر اٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب پھر کھنچا دامن دل سوئے بیابان عرب باغ فردوس کو جاتے ہیں ہزاران عرب ہائے صحرائے عرب ہائے بیابان عرب میٹھی باتیں تری دینِ عجمِ ایمان عرب نمکیں حسن ترا جان عجم شان عرب اب تو ہے گریۂ خوں گوہر دامان عرب جس میں دو لعل تھے زہرا کے […]

بھینی سہانی صبح میں ٹھنڈک جگر کی ہے

کلیاں کھلیں دلوں کی ہوا یہ کدھر کی ہے کھبتی ہوئی نظر میں ادا کس سحر کی ہے چبھتی ہوئی جگر میں صدا کس گجر کی ہے ڈالیں ہری ہری ہیں تو بالیں بھری بھری کشتِ اَمل پری ہے یہ بارش کدھر کی ہے ہم جائیں اور قدم سے لپٹ کر حرم کہے سونپا خدا […]