تیرا کوئی ثانی نہیں یا رحمۃ للعالمیں

مہر سپہر ہفتمیں یا رحمۃ للعالمیں

اے معدن فکر و نظر، اے مخزن فضل و ہنر

اے علم کے حصن حصیں یا رحمۃ للعالمیں

تو سربراہ عارفاں، سرآمد دانشوراں

تو ہے امام المتقیں یا رحمۃ للعالمیں

تو سید والا گہر، خاکی ہیں تیرے ہمسفر

نوری ہیں تیرے ہم نشیں یا رحمۃ للعالمیں

افضل ترا دستور ہے، اکمل ترا منشور ہے

اے رہبر دنیا و دیں یا رحمۃ للعالمیں

تو ہی مرا ایمان ہے، تجھ سے مری پہچان ہے

گر تو نہیں تو کچھ نہیں یا رحمۃ للعالمیں

صد انبساط انگیز ہے، پر نور و عنبر بیز ہے

تیرے وطن کی سرزمیں یا رحمۃ للعالمیں

تو ہی دلوں کا نور ہے، مثل چراغ طور ہے

تیرا کلام دلنشیں یا رحمۃ للعالمیں

اے مونس افسردگاں، چارہ گر آزردگاں

اے دولت اندوہگیں یا رحمۃ للعالمیں

یا رحمت رب الفلق، یا باعث اکرام حق

پر نور و فرخندہ جبیں یا رحمۃ للعالمیں

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Releated

پھراٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب

پھر اٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب پھر کھنچا دامن دل سوئے بیابان عرب باغ فردوس کو جاتے ہیں ہزاران عرب ہائے صحرائے عرب ہائے بیابان عرب میٹھی باتیں تری دینِ عجمِ ایمان عرب نمکیں حسن ترا جان عجم شان عرب اب تو ہے گریۂ خوں گوہر دامان عرب جس میں دو لعل تھے زہرا کے […]

بھینی سہانی صبح میں ٹھنڈک جگر کی ہے

کلیاں کھلیں دلوں کی ہوا یہ کدھر کی ہے کھبتی ہوئی نظر میں ادا کس سحر کی ہے چبھتی ہوئی جگر میں صدا کس گجر کی ہے ڈالیں ہری ہری ہیں تو بالیں بھری بھری کشتِ اَمل پری ہے یہ بارش کدھر کی ہے ہم جائیں اور قدم سے لپٹ کر حرم کہے سونپا خدا […]