تیری محفل سجانا مرا کام ہے، اس میں تشریف لانا ترا کام ہے

نعت سننا، سنانا مرا کام ہے بخشنا، بخشوانا ترا کام ہے

دین و ایمان کی اور قرآن کی، الفتِ جانِ جاں، جانِ ایمان کی

دل میں شمع جلانا مرا کام ہے آندھیوں سے بچانا ترا کام ہے

کوئی دآتا جہاں بھر میں تجھ سا کہاں، کوئی محتاج دنیا میں مجھ سا کہاں

در پہ جھولی بِچھانا مرا کام ہے اور دینا دِلانا ترا کام ہے

عشقِ خیر الوریٰ، غوث و خواجہ،رضا، عشقِ اصحاب اور عشق کُل اولیا

ہے ضروری بتانا مرا کام ہے اور دل میں بسانا ترا کام ہے

بعدِ رمضان کہتے ہیں کہ عید ہے عید تو درحقیقت تیری دید ہے

رہ میں آنکھیں بچھانا مرا کام ہے اور جلوہ دکھانا ترا کام ہے

یا نبی! ہم کو در پر بلا لیجیے، چہرہٕ والضحی بھی دکھا دیجئے

تجھ سے ہی لَو لگانا مرا کام ہے، دل کی حسرت مٹانا ترا کام ہے

اے خدا! بخش دے مجھ گنہگار کو، کہ درودوں، سلاموں سے سرکار کو

اپنے دل میں بسانا مرا کام ہے دل مدینہ بنانا ترا کام ھے

ظلم ڈھایا ہے ہم نے بہت نفس پر ہیں گناہوں میں ڈوبے ہوئے سر بسر

تیری چوکھٹ پہ آنا مرا کام ہے ،رب سے بخشش کر آنا ترا کام ہے

یا نبی آفتیں سر سے کم کیجئے، اس نفیسِ حزیں پر کرم کیجئے

آفتوں میں بلانا مرا کام ہے سن کے بگڑی بنانا ترا کام ہے

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Releated

پھراٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب

پھر اٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب پھر کھنچا دامن دل سوئے بیابان عرب باغ فردوس کو جاتے ہیں ہزاران عرب ہائے صحرائے عرب ہائے بیابان عرب میٹھی باتیں تری دینِ عجمِ ایمان عرب نمکیں حسن ترا جان عجم شان عرب اب تو ہے گریۂ خوں گوہر دامان عرب جس میں دو لعل تھے زہرا کے […]

بھینی سہانی صبح میں ٹھنڈک جگر کی ہے

کلیاں کھلیں دلوں کی ہوا یہ کدھر کی ہے کھبتی ہوئی نظر میں ادا کس سحر کی ہے چبھتی ہوئی جگر میں صدا کس گجر کی ہے ڈالیں ہری ہری ہیں تو بالیں بھری بھری کشتِ اَمل پری ہے یہ بارش کدھر کی ہے ہم جائیں اور قدم سے لپٹ کر حرم کہے سونپا خدا […]