تیرے اذکار سے روشن ہے مقدر میرا

دل تری یاد سے رہتا ہے منور میرا

شاہِ کونین سے کتنی ہے محبت مجھ کو

جانتا ہے مرے جذبات پیمبر میرا

چوم پاؤں میں اگر نقشِ کفِ پائے رسول

اس بلندی پہ کرے ناز مقدر میرا

جب بھی مشکل کوئی درپیش ہوئی ہے مجھ کو

اشک شوئی مری کرتا رہا سرور میرا

گھر میں رہتی ہیں درودوں کی بہاریں اکثر

گھر ترے ذکر سے رہتا ہے معطر میرا

جانتا ہوں مری اوقات نہیں ہے، پھر بھی

مانگتا ہے ترا جلوہ دلِ مضطر میرا

قلبِ اشفاقؔ میں یادِ شہِ بطحا آئی

کوئے دل ہو گیا اک پل میں مسخر میرا

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Releated

پھراٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب

پھر اٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب پھر کھنچا دامن دل سوئے بیابان عرب باغ فردوس کو جاتے ہیں ہزاران عرب ہائے صحرائے عرب ہائے بیابان عرب میٹھی باتیں تری دینِ عجمِ ایمان عرب نمکیں حسن ترا جان عجم شان عرب اب تو ہے گریۂ خوں گوہر دامان عرب جس میں دو لعل تھے زہرا کے […]

بھینی سہانی صبح میں ٹھنڈک جگر کی ہے

کلیاں کھلیں دلوں کی ہوا یہ کدھر کی ہے کھبتی ہوئی نظر میں ادا کس سحر کی ہے چبھتی ہوئی جگر میں صدا کس گجر کی ہے ڈالیں ہری ہری ہیں تو بالیں بھری بھری کشتِ اَمل پری ہے یہ بارش کدھر کی ہے ہم جائیں اور قدم سے لپٹ کر حرم کہے سونپا خدا […]