’’جاگ اُٹھّی سوئی قسمت اور چمک اُٹھّا نصیب‘‘

ہیں وہی لاریب! جن و انس کے حاذِق طبیب

پل میں رنج و غم مٹا، سب شاہ کے بیمار کا

’’جب تصور میں سمایا روئے انور یار کا‘‘

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Releated