جب تذکرہ شاہ زمین و زمن چلے

خوشبو درود پڑھتی سر انجمن ملے

خیرالوریٰ کے جشن پر لکھنے لگوں جو نعت

قرطاس پر قلم بھی لئے بانکپن چلے

قرآں میں درج حسن کمالات کی قسم

حسن نبی کا ذکر سخن در سخن چلے

لازم ہے امتی پہ اطاعت حضور کی

کردار میں حضور کا لے کے چلن چلے

ہر سمت جائے کرتی مہک ریزیاں پون

جا کے مدینے پہلے معطر بدن کرے

ان کی عطا پہ ناز سے کہتا ہے کوثریؔ

ان کی عنایتوں سے مرا فکر و فن چلے

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Releated

پھراٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب

پھر اٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب پھر کھنچا دامن دل سوئے بیابان عرب باغ فردوس کو جاتے ہیں ہزاران عرب ہائے صحرائے عرب ہائے بیابان عرب میٹھی باتیں تری دینِ عجمِ ایمان عرب نمکیں حسن ترا جان عجم شان عرب اب تو ہے گریۂ خوں گوہر دامان عرب جس میں دو لعل تھے زہرا کے […]

بھینی سہانی صبح میں ٹھنڈک جگر کی ہے

کلیاں کھلیں دلوں کی ہوا یہ کدھر کی ہے کھبتی ہوئی نظر میں ادا کس سحر کی ہے چبھتی ہوئی جگر میں صدا کس گجر کی ہے ڈالیں ہری ہری ہیں تو بالیں بھری بھری کشتِ اَمل پری ہے یہ بارش کدھر کی ہے ہم جائیں اور قدم سے لپٹ کر حرم کہے سونپا خدا […]