جب مدینے قافلہ کوئی بھی جاتا دیکھیے

لازمی ہے چشمِ نم میں جھلملاتا دیکھیے

کس طرح آتی ہے جنت کی بہاروں پر بہار

وجہِ حسن دو جہاں کو مسکراتا دیکھیے

یہ دلیلِ جشنِ میلاد النبی ہے، چار سو

قدسیانِ عرش کو پرچم لگاتا دیکھیے

جاننا گر چاہتے ہیں اختیارِ مصطفٰیٰ

اُمتی کو پُل پہ گرنے سے بچاتا دیکھیے

شانِ محبوبِ خدا ہے خوب، نَو، نَو مرتبہ

رویتِ دیدارِ حق کو آتا جاتا دیکھیے

مرجعِ ہر خیر ہے طیبہ کی یہ سیدھی سڑک

ہر گدا کو اُس گلی میں فیض پاتا دیکھیے

اُن کی خدمت پر کیا ہے رب نے مامور اس لیے

حضرتِ جبریل کو جھولا جھلاتا دیکھیے

حکم ہے لاترفعوا اصواتکم، تعمیل میں

بندۂ عشقِ نبی کو سر جھکاتا دیکھیے

آل و اصحابِ نبی پر بھیجیے ہر دم درود

منظرِ تاریک کو پھر جگمگاتا دیکھیے

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Releated

پھراٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب

پھر اٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب پھر کھنچا دامن دل سوئے بیابان عرب باغ فردوس کو جاتے ہیں ہزاران عرب ہائے صحرائے عرب ہائے بیابان عرب میٹھی باتیں تری دینِ عجمِ ایمان عرب نمکیں حسن ترا جان عجم شان عرب اب تو ہے گریۂ خوں گوہر دامان عرب جس میں دو لعل تھے زہرا کے […]

بھینی سہانی صبح میں ٹھنڈک جگر کی ہے

کلیاں کھلیں دلوں کی ہوا یہ کدھر کی ہے کھبتی ہوئی نظر میں ادا کس سحر کی ہے چبھتی ہوئی جگر میں صدا کس گجر کی ہے ڈالیں ہری ہری ہیں تو بالیں بھری بھری کشتِ اَمل پری ہے یہ بارش کدھر کی ہے ہم جائیں اور قدم سے لپٹ کر حرم کہے سونپا خدا […]