جب وہ محبوب خدا بن کے پیمبر اترا

کاروانِ کرم و لطف زمیں پر اترا

آگیا اپنے جلو میں لیے انوارِ یقیں

فرش والوں کا جگانے وہ مقدر اترا

آئے میزان فضیلت سے نہ جانے کتنے

کون سلطان مدینہ کے برابر اترا

بحر وحدت کے شناور تو بہت ہیں لیکن

اتنی گہرائی میں کوئی نہ شناور اترا

رشک صد لعل و جواہر اسے دنیا نے کہا

غم سرکار کچھ ایسا مرے دل پر اترا

ہر طرف شور ہوا رحمت عالم آیا

مجمع حشر میں جب شافع محشر اترا

روشنی ایک بھی لمحے کو ٹھہرنا ہے محال

عشق احمد نہ اگر سینے کے اندر اترا

وقت نے اک نئی تاریخ رقم کر ڈالی

جنگ کے واسطے جب فاتح خیبر اترا

ڈھونڈ لیں گی انہیں لاکھوں میں بھی میری آنکھیں

سبز گنبد کا جن آنکھوں میں ہو منظر اترا

کوئی طوفاں نہ ملا بحر حوادث میں مجھے

نام سرکار کا میں نورؔ جو لے کر اترا

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Releated

پھراٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب

پھر اٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب پھر کھنچا دامن دل سوئے بیابان عرب باغ فردوس کو جاتے ہیں ہزاران عرب ہائے صحرائے عرب ہائے بیابان عرب میٹھی باتیں تری دینِ عجمِ ایمان عرب نمکیں حسن ترا جان عجم شان عرب اب تو ہے گریۂ خوں گوہر دامان عرب جس میں دو لعل تھے زہرا کے […]

بھینی سہانی صبح میں ٹھنڈک جگر کی ہے

کلیاں کھلیں دلوں کی ہوا یہ کدھر کی ہے کھبتی ہوئی نظر میں ادا کس سحر کی ہے چبھتی ہوئی جگر میں صدا کس گجر کی ہے ڈالیں ہری ہری ہیں تو بالیں بھری بھری کشتِ اَمل پری ہے یہ بارش کدھر کی ہے ہم جائیں اور قدم سے لپٹ کر حرم کہے سونپا خدا […]