جب گلشن حیات میں سرکار آ گیے
جب گلشن حیات میں سرکار آ گئے
مہکی فضا ، شباب پہ گلزار آ گئے
نعت رسول پاک کا نغمہ جو چھڑ گیا
وجد و طرب میں ثابت و سیار آ گئے
اب دیکھنا یتیموں کے چہروں کی رونقیں
نادار و ناتواں کے طرفدار آ گئے
آمد سے ان کی دہر کا نقشہ بدل گیا
تاریکیاں ہیں ختم پہ ، انوار آ گئے
سرشاریاں ہیں رقص میں، خوش بختیاں نثار
شہر نبی میں طالب دیدار آ گئے
تم کو نبی کے عشق کی باتوں سے کیا غرض
تم بزم نعت پاک میں بے کار آ گئے
اے نورؔ ہر کمال ہے جن کے قدم کی دھول
وہ صاحب کمال و خوش اطوار آ گئے