جب گلشن حیات میں سرکار آ گیے

جب گلشن حیات میں سرکار آ گئے

مہکی فضا ، شباب پہ گلزار آ گئے

نعت رسول پاک کا نغمہ جو چھڑ گیا

وجد و طرب میں ثابت و سیار آ گئے

اب دیکھنا یتیموں کے چہروں کی رونقیں

نادار و ناتواں کے طرفدار آ گئے

آمد سے ان کی دہر کا نقشہ بدل گیا

تاریکیاں ہیں ختم پہ ، انوار آ گئے

سرشاریاں ہیں رقص میں، خوش بختیاں نثار

شہر نبی میں طالب دیدار آ گئے

تم کو نبی کے عشق کی باتوں سے کیا غرض

تم بزم نعت پاک میں بے کار آ گئے

اے نورؔ ہر کمال ہے جن کے قدم کی دھول

وہ صاحب کمال و خوش اطوار آ گئے

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Releated

پھراٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب

پھر اٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب پھر کھنچا دامن دل سوئے بیابان عرب باغ فردوس کو جاتے ہیں ہزاران عرب ہائے صحرائے عرب ہائے بیابان عرب میٹھی باتیں تری دینِ عجمِ ایمان عرب نمکیں حسن ترا جان عجم شان عرب اب تو ہے گریۂ خوں گوہر دامان عرب جس میں دو لعل تھے زہرا کے […]

بھینی سہانی صبح میں ٹھنڈک جگر کی ہے

کلیاں کھلیں دلوں کی ہوا یہ کدھر کی ہے کھبتی ہوئی نظر میں ادا کس سحر کی ہے چبھتی ہوئی جگر میں صدا کس گجر کی ہے ڈالیں ہری ہری ہیں تو بالیں بھری بھری کشتِ اَمل پری ہے یہ بارش کدھر کی ہے ہم جائیں اور قدم سے لپٹ کر حرم کہے سونپا خدا […]