جس میں ہو تیری رضا ایسا ترانہ دے دے

اپنے محبوب کی نعتوں کا خزانہ دے دے

شہرِ مکّہ میں مجھے گھر کوئی مِل جائے یا پھر

شہرِ طیبہ کی مجھے جائے یگانہ دے دے

اُن کی نعلین کروں صاف یہی حسرت ہے

ربِّ عالم مجھے اِک ایسا زمانہ دے دے

نوکری تیری کروں آئینہ کرداری سے

اُجرتِ خاص مجھے ربِّ زمانہ دے دے

آج تک مجھ کو سنبھالا ہے کرم نے تیرے

جب میں گرنے لگوں آکر کوئی شانہ دے دے

ہو رضا جس میں تری اور تیرے پیارے کی

حمد اور نعت مجھے ایسی یگانہ دے دے

سادگی کا مجھے پیکر کہیں دنیا والے

زندگی ایسی ، مرے مولا ! شہانہ دے دے

حجِ مبرور کی حاصل ہو سعادت مجھ کو

حاضری کا مجھے اِک خاص بہانہ دے دے

یاد آتے ہیں مناظر وہی نوری مجھ کو

اُن مناظر کا مجھے آئینہ خانہ دے دے

آئینہ جیسا ہو کردار جہاں میں میرا

رحمتوں والا مجھے آب دے دانہ دے دے

ظلم سہتے ہیں فلسطینی نہتے بے بس

یہ ہیں بے گھر مرے مولا انہیں خانہ دے دے

خواہشِ طاہرؔ سلطانی یہی ہے مولا

عشقِ سرکارِ دو عالم کا خزانہ دے دے

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Releated

مسلمانوں نہ گھبراؤ کورونا بھاگ جائے گا

خدا کی راہ پر آؤ کورونا بھاگ جائے گا عبادت کا تلاوت کا بناؤ خود کو تم خُو گر مساجد میں چلے آؤ کورونا بھاگ جائے گا طریقے غیر کے چھوڑو سُنو مغرب سے مُنہ موڑو سبھی سنت کو اپناؤ کورونا بھاگ جائے گا رہو محتاط لیکن خیر کی بولی سدا بولو نہ مایوسی کو […]

الہی ثنا خوانِ سرکار کر دے

عطا مجھ کو مدحت کے اشعار کر دے مرے دل میں روشن رہے نورِ احمد مرا کاسۂ جاں پُر انوار کر دے کرم ایسا کر میرے سینے پہ یارب نبی کی محبت کو بیدار کر دے نہیں اور چاہت کوئی میرے مولا عبادت کا مجھ کو طلب گار کر دے کروں تیری مخلوق کی میں […]