جس وقت کہ آ جائے مری جان لبوں پر

اسمِ شہہ بطحا کی ہو گردان لبوں پر

ہر سانس ہو مشغولِ ثنائے شہہ والا

ہو جذبۂ حسان کا فیضان لبوں پر

دکھلایا تصور نے جو سرکار کا روضہ

کلیوں کی طرح کِھل گئی مسکان لبوں پر

ہو ورد زباں صلی علیٰ آل محمد

یوں ذوق مودت کا ہو اعلان لبوں پر

قربان رخ پاک پہ تاروں کا تبسم

گلبرگ تصدق ترے ذیشان لبوں پر

کوثر کے ملیں جام ترے دست عطا سے

رہ رہ کے مچلتا ہے یہ ارمان لبوں پر

تا عمر پریشاں نہ کرے گی کوئی مشکل

رکھ تذکرۂ صاحب قرآن لبوں پر

آجائے صدف کو ہنر نعت نگاری

اللہ! دعا ہے یہی ہر آن لبوں پر

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Releated

پھراٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب

پھر اٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب پھر کھنچا دامن دل سوئے بیابان عرب باغ فردوس کو جاتے ہیں ہزاران عرب ہائے صحرائے عرب ہائے بیابان عرب میٹھی باتیں تری دینِ عجمِ ایمان عرب نمکیں حسن ترا جان عجم شان عرب اب تو ہے گریۂ خوں گوہر دامان عرب جس میں دو لعل تھے زہرا کے […]

بھینی سہانی صبح میں ٹھنڈک جگر کی ہے

کلیاں کھلیں دلوں کی ہوا یہ کدھر کی ہے کھبتی ہوئی نظر میں ادا کس سحر کی ہے چبھتی ہوئی جگر میں صدا کس گجر کی ہے ڈالیں ہری ہری ہیں تو بالیں بھری بھری کشتِ اَمل پری ہے یہ بارش کدھر کی ہے ہم جائیں اور قدم سے لپٹ کر حرم کہے سونپا خدا […]