جس کو خدا نے اپنا محبوب چن لیا ہے

حامد ہے ، مجتبٰی ہے ، محمود ، مصطفیٰ ہے

از خود کبھی نہ ہم سے اچھا عمل ہوا ہے

یہ نیکیاں کمانا سرکار کی عطا ہے

سرکار پر نہیں ہے مسلم کا ہی اجارہ

سب کے لیے ہیں رحمت قرآن کہہ رہا ہے

نام نبی زباں سے لیتا ہوں جب کبھی میں

ہر ہونٹ بے خودی میں دو میم چومتا ہے

مدحت کے پھول پیہم ہونٹوں پہ کھل رہے ہیں

فضل و عطا کا پیہم جاری یہ سلسلہ ہے

جس کے لیے خدا نے سارا جہاں بنایا

اللہ کی طرف سے وہ نور آ گیا ہے

سرکار حاضری کا آسیؔ کو اذن بخشیں

طیبہ کے قافلوں کو حسرت سے دیکھتا ہے

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Releated

پھراٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب

پھر اٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب پھر کھنچا دامن دل سوئے بیابان عرب باغ فردوس کو جاتے ہیں ہزاران عرب ہائے صحرائے عرب ہائے بیابان عرب میٹھی باتیں تری دینِ عجمِ ایمان عرب نمکیں حسن ترا جان عجم شان عرب اب تو ہے گریۂ خوں گوہر دامان عرب جس میں دو لعل تھے زہرا کے […]

بھینی سہانی صبح میں ٹھنڈک جگر کی ہے

کلیاں کھلیں دلوں کی ہوا یہ کدھر کی ہے کھبتی ہوئی نظر میں ادا کس سحر کی ہے چبھتی ہوئی جگر میں صدا کس گجر کی ہے ڈالیں ہری ہری ہیں تو بالیں بھری بھری کشتِ اَمل پری ہے یہ بارش کدھر کی ہے ہم جائیں اور قدم سے لپٹ کر حرم کہے سونپا خدا […]