جمالِ مصطفی پیشِ نظر ہے

مشرف دید سے دیدۂ تر ہے

محبت میرے دِل میں مصطفی کی

خُدا کا مرتبہ، پیشِ نظر ہے

خُدا کی نعمتیں دستِ نبی سے

سخا کا سلسلہ، پیشِ نظر ہے

محبت، عشق و عرفاں، کیف و مستی

نبی کی ہر عطا، پیشِ نظر ہے

کرم اللہ کا، رحمت نبی کی

عطا بے انتہا، پیشِ نظر ہے

رواں عُشاق ہیں طیبہ کی جانب

انوکھا قافلہ پیشِ نظر ہے

دیارِ مصطفی میں لے چلے جو

ظفرؔ! وہ راستا پیشِ نظر ہے

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Releated

پھراٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب

پھر اٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب پھر کھنچا دامن دل سوئے بیابان عرب باغ فردوس کو جاتے ہیں ہزاران عرب ہائے صحرائے عرب ہائے بیابان عرب میٹھی باتیں تری دینِ عجمِ ایمان عرب نمکیں حسن ترا جان عجم شان عرب اب تو ہے گریۂ خوں گوہر دامان عرب جس میں دو لعل تھے زہرا کے […]

بھینی سہانی صبح میں ٹھنڈک جگر کی ہے

کلیاں کھلیں دلوں کی ہوا یہ کدھر کی ہے کھبتی ہوئی نظر میں ادا کس سحر کی ہے چبھتی ہوئی جگر میں صدا کس گجر کی ہے ڈالیں ہری ہری ہیں تو بالیں بھری بھری کشتِ اَمل پری ہے یہ بارش کدھر کی ہے ہم جائیں اور قدم سے لپٹ کر حرم کہے سونپا خدا […]