جن کا ہے طیبہ مقام، اُن پہ درود اور سَلام

جو ہیں رسولِ انام، اُن پہ درود اور سَلام

حامیء عالم ہیں وہ، ہادیء اعظم ہیں وہ

کیوں نہ کہیں خاص و عام، اُن پہ درود اور سَلام

جو ہیں حبیب خدا، جو ہیں شہِ دوسرا

جن کی ہے دنیا غلام، اُن پہ درود اور سَلام

جن کے ہیں یہ دوجہاں، جن کے ہیں کون و مکاں

جن کے ہیں یہ صبح و شام، اُن پہ درود اور سَلام

مالکِ جنّ و بشر، باعثِ نورِ قمر

میم سے ہے جن کا نام، اُن پہ درود اور سَلام

زائر ارضِ رسول، التجا کرلے قبول

اتنا ہے میرا پیام، اُن پہ درود اور سَلام

روتا ہوں بہزاد میں، کرتا ہوں فریاد میں

بھیجتا ہوں صبح و شام، اُن پہ درود اور سَلام

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Releated

پھراٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب

پھر اٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب پھر کھنچا دامن دل سوئے بیابان عرب باغ فردوس کو جاتے ہیں ہزاران عرب ہائے صحرائے عرب ہائے بیابان عرب میٹھی باتیں تری دینِ عجمِ ایمان عرب نمکیں حسن ترا جان عجم شان عرب اب تو ہے گریۂ خوں گوہر دامان عرب جس میں دو لعل تھے زہرا کے […]

بھینی سہانی صبح میں ٹھنڈک جگر کی ہے

کلیاں کھلیں دلوں کی ہوا یہ کدھر کی ہے کھبتی ہوئی نظر میں ادا کس سحر کی ہے چبھتی ہوئی جگر میں صدا کس گجر کی ہے ڈالیں ہری ہری ہیں تو بالیں بھری بھری کشتِ اَمل پری ہے یہ بارش کدھر کی ہے ہم جائیں اور قدم سے لپٹ کر حرم کہے سونپا خدا […]