جو بشر مِصداقِ نَصِّ ثانئ اثنَین ہے

” عظمتِ جانشینِ سُلطانِ بحر و بَر سیّدنا صدیقِ اکبرؓ "

جو بشر مِصداقِ نَصِّ ثانئ اثنَین ہے

بِالیَقَیں وہ جانشینِ سَرورِ کونین ہے

ہے مَیسر عالمِ برزخ میں بھی قُربِ نبی

کیا محبت صادق و صدیقؓ کے مابین ہے

انبیاؑء کے بعد ہے ، خیرُ البشر جس کا مقام

وہ جبینِ اُصطِفا کی تاب و زیب و زَین ہے

مثلِ اَبرِ رَحمت اُنؓ کو اُس نبی نے کہہ دیا

جس نبی کی دسترس میں سدریٰ وقوسین ہے

افضلیت کا ہو عُنواں ، یا ہو پھر اثنَینِیت

ہم نواۓ حیدرؓ و فاروقؓ ، ذُوالنُّورَینؓ ہے

اُس کو کہتا ہوں امامِ عشقِ سرکارِ زمن

مصطفٰے کی دید جس کو ، راحتِ عَینَین ہے

حضرتِ ابنِ عُمَرؓ کی یہ روایت ہے ، رَقَم

بَرترِ اصحابِؓ احمد عظمتِ شیخینؓ ہے

جو فداۓ عظمتِ صدیقِؓ اکبر ہے ندیمؔ

مہرباں ایسے بشر پہ رَحمتِ دارین ہے

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Releated

الاماں قہر ہے اے غوث وہ تیکھا تیرا

مر کے بھی چین سے سوتا نہیں مارا تیرا بادلوں سے کہیں رکتی ہے کڑکتی بجلی ڈھالیں چھنٹ جاتی ہیں اٹھتا ہے تو تیغا تیرا عکس کا دیکھ کے منہ اور بپھر جاتا ہے چار آئینہ کے بل کا نہیں نیزا تیرا کوہ سر مکھ ہو تو اک وار میں دو پر کالے ہاتھ پڑتا […]

بندہ قادر کا بھی، قادر بھی ہے عبد القادر

سرِ باطن بھی ہے ظاہر بھی ہے عبد القادر مفتیِ شرع بھی ہے قاضیِ ملت بھی ہے علمِ اسرار سے ماہر بھی ہے عبد القادر منبع فیض بھی ہے مجمع افضال بھی ہے مہرِ عرفاں کا منور بھی ہے عبد القادر قطب ابدال بھی ہے محور ارشاد بھی ہے مرکزِ دائرہ سرّ بھی ہے عبد […]