جو بھی کرے گا آپ کی مدحت مرے حضور

پائے گا دو جہاں میں وہ راحت مرے حضور

محشر میں نفسی نفسی کی ہوگی پکار جب

مجرم کو ڈھونڈے گی تری رحمت مرے حضور

پائی ہے جس نے گلشن "​من زار” کی مہک

اس کو ملے گی تیری شفاعت مرے حضور

صورت کسی کی بھائے گی کیسے بھلا اسے

جس نے بھی کی ہے تیری زیارت مرے حضور

اس کو ملے گی رب کی رضا اور آپ کی

جو بھی کرے گا آپ سے الفت مرے حضور

پڑھتا ہے جو درود شب و روز آپ پر

اس کو ملے گی قبر میں راحت مرے حضور

کرتا ہے جب ثنا تری خلاقِ کائنات

مجھ سے بیاں ہو کیا تری مدحت مرے حضور

مثلِ قمر چمکتے ہیں وہ سب جہان میں

حاصل ہے جن کو تیری حمایت مرے حضور

بہر سلام آتے ہیں صبح و مسا ملَک

ظاہر ہے اس سے آپ کی عظمت مرے حضور

اس کی بہار جس نے بھی دیکھی وہ کہہ اٹھا

دربار تیرا لگتا ہے جنت مرے حضور

اک بار اپنے در پہ بلا لیجیے مجھے

تڑپا رہی ہے آپ کی فرقت مرے حضور

مدت سے تیری یاد میں "​کیفی” ہے مضطرب

ہو جائے آج اس کو زیارت مرے حضور

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Releated

پھراٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب

پھر اٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب پھر کھنچا دامن دل سوئے بیابان عرب باغ فردوس کو جاتے ہیں ہزاران عرب ہائے صحرائے عرب ہائے بیابان عرب میٹھی باتیں تری دینِ عجمِ ایمان عرب نمکیں حسن ترا جان عجم شان عرب اب تو ہے گریۂ خوں گوہر دامان عرب جس میں دو لعل تھے زہرا کے […]

بھینی سہانی صبح میں ٹھنڈک جگر کی ہے

کلیاں کھلیں دلوں کی ہوا یہ کدھر کی ہے کھبتی ہوئی نظر میں ادا کس سحر کی ہے چبھتی ہوئی جگر میں صدا کس گجر کی ہے ڈالیں ہری ہری ہیں تو بالیں بھری بھری کشتِ اَمل پری ہے یہ بارش کدھر کی ہے ہم جائیں اور قدم سے لپٹ کر حرم کہے سونپا خدا […]