جو تولتے پھرتے ہیں ایمانِ ابو طالب

اے کاش! انہیں ہوتا عرفانِ ابو طالب

کس شان سے خدمت کی خالق کے پیمبر کی

اعزاز ترا عمراں ، کیا شانِ ابو طالب

اصحابِ نبی بولے کیا ورقَتہ مصحف ہے!

وہ ، سامنے رہتا تھا قرآنِ ابو طالب

کھل جائیں گے سب عقدے یکبارگی نادانو

پڑھ کے تو ذرا دیکھو دیوانِ ابو طالب

رہنا ہے بھتیجے کی ہر وقت حفاظت پر

میں ساتھ محمد کے ، اعلانِ ابو طالب

دن رات وہ گھاٹی میں شمشیر بکف رہتے

محفوظ جو رکھنا تھا مہمانِ ابو طالب

اس رات کو بستر پر سوئے گا علیؓ تیرے

تجھ کو نہ ضرر پہنچے اے جانِ ابو طالب

مشکل میں رہے ہر دم وہ ساتھ محمد کے

کتنا ہے یہ امت پر احسانِ ابو طالب

زیبا ہی نہیں حافظ یہ بات ہمیں ہر گز

یوں زیرِ بحث لائیں ایمانِ ابو طالب

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Releated

الاماں قہر ہے اے غوث وہ تیکھا تیرا

مر کے بھی چین سے سوتا نہیں مارا تیرا بادلوں سے کہیں رکتی ہے کڑکتی بجلی ڈھالیں چھنٹ جاتی ہیں اٹھتا ہے تو تیغا تیرا عکس کا دیکھ کے منہ اور بپھر جاتا ہے چار آئینہ کے بل کا نہیں نیزا تیرا کوہ سر مکھ ہو تو اک وار میں دو پر کالے ہاتھ پڑتا […]

بندہ قادر کا بھی، قادر بھی ہے عبد القادر

سرِ باطن بھی ہے ظاہر بھی ہے عبد القادر مفتیِ شرع بھی ہے قاضیِ ملت بھی ہے علمِ اسرار سے ماہر بھی ہے عبد القادر منبع فیض بھی ہے مجمع افضال بھی ہے مہرِ عرفاں کا منور بھی ہے عبد القادر قطب ابدال بھی ہے محور ارشاد بھی ہے مرکزِ دائرہ سرّ بھی ہے عبد […]