جو ہو نگہِ کرم بے بال و پر پرواز کر جائے

پئے عشاق روشن اِک نیا انداز کر جائے

شکستہ پر پرندہ بھی درِ سرکار تک پہنچے

محبت میں نئے اِک باب کا آغاز کر جائے

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Releated