حبِّ دنیا کو عشقِ احمدی بنا ڈالیں

کیوں نہ ہم فقیری کو خسروی بنا ڈالیں

رحمتِ دوعالم پر ہم درود پڑھ پڑھ کے

زیست کے اندھیرے کو روشنی بنا ڈالیں

اپنی ذاتِ کمتر کو، اپنی ذات کمتر کو

نسبتِ پیمبَّر سے قیمتی بنا ڈالیں

مدحتِ خدا سے ہم دل کو تازگی بخشیں

سیرتِ شہہ دیں سے زندگی بنا ڈالیں

آج بھی مرے آقا کے غلام ایسے ہیں

جو سیاہ کاروں کو متّقی بنا ڈالیں

مشکلیں جو آئی ہیں کس لیے پریشاں ہیں

اپنی بگڑی کو کہہ کے یا علی بنا ڈالیں

ہاں وہ شاہِ جیلاں ہیں نام عبد القادر ہے

چور کو بھی لمحوں میں جو ولی بنا ڈالیں

دے کے علم قرآں کا اور نبی کی سنّت کا

اپنے پیارے بچوں کی زندگی بنا ڈالیں

مغربی تمدّن سے ہم نجات جو چاہیں

گھر کو ذکرِ آقا سے برکتی بنا ڈالیں

میرے آقا اے "​زاہد” ایسے معجزاتی ہیں

ڈال دیں نظر جس پر جنّتی بناڈالیں

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Releated

پھراٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب

پھر اٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب پھر کھنچا دامن دل سوئے بیابان عرب باغ فردوس کو جاتے ہیں ہزاران عرب ہائے صحرائے عرب ہائے بیابان عرب میٹھی باتیں تری دینِ عجمِ ایمان عرب نمکیں حسن ترا جان عجم شان عرب اب تو ہے گریۂ خوں گوہر دامان عرب جس میں دو لعل تھے زہرا کے […]

بھینی سہانی صبح میں ٹھنڈک جگر کی ہے

کلیاں کھلیں دلوں کی ہوا یہ کدھر کی ہے کھبتی ہوئی نظر میں ادا کس سحر کی ہے چبھتی ہوئی جگر میں صدا کس گجر کی ہے ڈالیں ہری ہری ہیں تو بالیں بھری بھری کشتِ اَمل پری ہے یہ بارش کدھر کی ہے ہم جائیں اور قدم سے لپٹ کر حرم کہے سونپا خدا […]