حضور افسردہ و پریشاں جو گھر سے نکلے

حضور افسردہ و پریشاں جو گھر سے نکلے
گلی میں دیکھا
وہ زوجہ بولہب ، وہ ام جمیل، حمالۃ الحطب
اپنے گھر کی دہلیز پر کھڑی تھی
گلی کی کچھ عورتوں کو اپنی جلی کٹی سب سنا رہی تھی
حضور عالی مقام پر جب نظر پڑی تو
گلی کی ان عورتوں سے بولی :
’’ہمارے اس لاڈلے بھتیجے کا حال دیکھو!
یہ جس خدا کے عذاب سے ہم کو۔۔ اور تم کو ڈرا رہا تھا
وہ اب اسے چھوڑ کر کہیں دور جا چکا ہے
کہ اس سے ناراض ہو گیا ہے’’
پھر آپ کی سمت اپنا رخ پھیر کر وہ بولی
’’مجھے یہ لگتا ہے، تیرے شیطان نے تجھے چھوڑ ہی دیا ہے!’’

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Releated

پھراٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب

پھر اٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب پھر کھنچا دامن دل سوئے بیابان عرب باغ فردوس کو جاتے ہیں ہزاران عرب ہائے صحرائے عرب ہائے بیابان عرب میٹھی باتیں تری دینِ عجمِ ایمان عرب نمکیں حسن ترا جان عجم شان عرب اب تو ہے گریۂ خوں گوہر دامان عرب جس میں دو لعل تھے زہرا کے […]

بھینی سہانی صبح میں ٹھنڈک جگر کی ہے

کلیاں کھلیں دلوں کی ہوا یہ کدھر کی ہے کھبتی ہوئی نظر میں ادا کس سحر کی ہے چبھتی ہوئی جگر میں صدا کس گجر کی ہے ڈالیں ہری ہری ہیں تو بالیں بھری بھری کشتِ اَمل پری ہے یہ بارش کدھر کی ہے ہم جائیں اور قدم سے لپٹ کر حرم کہے سونپا خدا […]