حضور آپ کی سیرت کو جب امام کیا
تو دل میں آپ کی الفت نے بھی قیام کیا
ملی ہے آپ کی چوکھٹ کی نوکری جس کو
اسے شہانِ زمانہ نے بھی سلام کیا
گئے تھے طور پہ موسیٰ کلام کی خاطر
بلا کے آپ کو قوسین پر کلام کیا
رہے جو آپ کے دشمن حضور مکّہ میں
انہی کے واسطے اعلانِ عفو عام کیا
خدا کا شکر ہے اس نے جلیلِ عاجز کو
درِ حضور کا ادنیٰ سا اک غلام کیا