حضور پاک سے جب رشتہ استوار ہوا

ہمارے دل کا یہ صحرا بھی لالہ زار ہوا

کرم حضور کی نسبت سے بے شمار ہوا

غلامیِ شہِ حق سے میں پُر وقار ہوا

نبی کے ذکر سے پائی شفا مرے دل نے

درودِ پاک مری روح کا قرار ہوا

یہ روشنی کے مناظر ہیں آپ کے دم سے

زمانہ آپ کے جلوؤں سے تاب دار ہوا

گُلوں میں کلیوں میں آقا کے جلوے دیکھے ہیں

چمن میں آپ کا دیدار بار بار ہوا

فدا کو نعت کی دولت درِ نبی سے ملی

تب اس مقام پہ فائز یہ خاک سار ہوا

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Releated

پھراٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب

پھر اٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب پھر کھنچا دامن دل سوئے بیابان عرب باغ فردوس کو جاتے ہیں ہزاران عرب ہائے صحرائے عرب ہائے بیابان عرب میٹھی باتیں تری دینِ عجمِ ایمان عرب نمکیں حسن ترا جان عجم شان عرب اب تو ہے گریۂ خوں گوہر دامان عرب جس میں دو لعل تھے زہرا کے […]

بھینی سہانی صبح میں ٹھنڈک جگر کی ہے

کلیاں کھلیں دلوں کی ہوا یہ کدھر کی ہے کھبتی ہوئی نظر میں ادا کس سحر کی ہے چبھتی ہوئی جگر میں صدا کس گجر کی ہے ڈالیں ہری ہری ہیں تو بالیں بھری بھری کشتِ اَمل پری ہے یہ بارش کدھر کی ہے ہم جائیں اور قدم سے لپٹ کر حرم کہے سونپا خدا […]