خامے کے لیے سہل ہو سچ کا یہ سفر بھی

اللہ ! تری حمد کا آ جائے ہنر بھی

حاصل ہو مجھے درجۂ احسان تو مولا

مل جائے مری زیست کی ہر شب کو سحر بھی

کعبے کی تجلی جو کسی دل میں اُتر جائے

اس دل کے لیے ہیچ رہیں شمس و قمر بھی

دل اپنی طرف کھینچ لیا ہے تو مرے رب!

دیدے مرے ہر حرفِ تمنا کو اثر بھی

چھوٹے نہ کبھی ہاتھ سے دامانِ محمد ﷺ

نسبت سے اُنہی ﷺ کی مجھے حاصل ہو نظر بھی

احساس کی نکہت مرے لفظوں میں سما جائے

پاکیزگیٔ فکر و نظر پائے ہنر بھی!

بخشی ہے جو توفیقِ تجسس تو الٰہی!

سچائی کے رستے میں میسر ہو خضر بھی

نقشِ قدمِ سیدِ طیبہ ﷺ ہی نظر آئے

دیکھے مری بینائیِ پُر شوق، جدھر بھی

احسنؔ، کہ بھٹکتا ہے تحیر کی فضا میں

مل جائے الٰہی! اسے اب اپنی خبر بھی!

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Releated

کرم ایسا کبھی اے ربِ دیں ہو

نبی کا سنگِ در میری جبیں ہو نگاہوں میں بسا ہو سبز گنبد لبوں پر مدحتِ سلطانِ دیں ہو سکوں کی روشنی صد آفریں ہے نبی کی یاد ہی دل کی مکیں ہو محبت ، پیار ، امن و آشتی کا مرا کردار سنت کا امیں ہو ہمیشہ دین کے میں کام آؤں مرا ہر […]