خام ہے خامہ جو لفظِ حق نما لکھتا نہیں

سینہ قرطاس پر کرب و بلا لکھتا نہیں

جسم میں بے فیض لگتا ہے مجھے ایسا لہو

لوح دل پر جو غم شاہ ہدیٰ لکھتا نہیں

کیسا ما تھا ہے؟ یہ کہتے تھے حسین ابن علیؑ

جو کہ سجدہ گاہ پر صبر و رضا لکھتا نہیں

مومن آل محمد کا بھی ہے پختہ اصول

بیعتِ فاسق کسی صورت روا لکھتا نہیں

کون سچا کون جھوٹا چاہئے حسن یقیں

وہ منافق ہے جو اب تک فیصلہ لکھتا نہیں

خانہ زہرائیؑ سے غیرت کا سبق میں نے لیا

بے حیا کو صاحب شرم و حیا لکھتا نہیں

کوثریؔ کا عدل کے قانون پر ایمان ہے

اس لئے وہ رہزنوں کو رہنما لکھتا نہیں

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Releated

درود اُن پر محمد مصطفیٰ خیر الورا ہیں جو

سلام اُن پر رسولِ مجتبیٰ نورِ خدا ہیں جو درود اُن پر خدائے پاک کی جو خاص رحمت ہیں سلام اُن پر جہانوں کے لیے لُطف و عطا ہیں جو درود اُن پر کہ جِن کا نام تسکینِ دِل و جاں ہے سلام اُن پر کہ ساری خلق کے حاجت روا ہیں جو درود اُن […]

اے مدینے کے تاجدار سلام

اے غریبوں کے غم گسار سلام آ کے قدسی مزارِ اقدس پر پیش کرتے ہیں نور بار سلام ان کے عاشق کھڑے مواجہ پر پیش کرتے ہیں شان دار سلام اذن ملتا رہے حضوری کا عرض کرنا ہے بار بار سلام پیشِ جالی جو لب نہیں کھلتے آنکھیں کہتی ہیں اشکبار سلام سر جھکائے ہوئے […]