’’خاک ہو جائیں عدوٗ جل کر مگر ہم تو رضاؔ ‘‘
’’خاک ہو جائیں عدو جل کر مگر ہم تو رضاؔ ‘‘
اُن کی عظمت کے ترانے گائیں گے صبح و مسا
جشنِ میلاد النبی یوں ہی مناتے جائیں گے
’’دم میں جب تک دم ہے ذکر اُن کا سناتے جائیں گے‘‘
معلیٰ
’’خاک ہو جائیں عدو جل کر مگر ہم تو رضاؔ ‘‘
اُن کی عظمت کے ترانے گائیں گے صبح و مسا
جشنِ میلاد النبی یوں ہی مناتے جائیں گے
’’دم میں جب تک دم ہے ذکر اُن کا سناتے جائیں گے‘‘