خدا فرمایا محبوبا، زمانے سارے تیرے نیں

عرش والے، فرش والے، دیوانے سارے تیرے نیں

میں خالق ساری دنیا دا، توں مالک ساری دنیا دا

کسی منگتے نوں نا موڑیں، خزانے سارے تیرے نیں

میں شاہرگ توں وی اقرب ہاں، تو جاناں تو وی ہیں نیڑے

جو دل نیں سینیآں اندر، ٹھکانے سارے تیرے نیں

نماز ہوے اذان ہوے، درود ہوے سلام ہوے

جو گونجن ہر طرف سوہنا، ترانے سارے تیرے نیں

امیراں نال ہر کوئی، ہے کردا دوستی ناصر

غریباں نال محبوبا، یارانے سارے تیرے نیں

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Releated

پھراٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب

پھر اٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب پھر کھنچا دامن دل سوئے بیابان عرب باغ فردوس کو جاتے ہیں ہزاران عرب ہائے صحرائے عرب ہائے بیابان عرب میٹھی باتیں تری دینِ عجمِ ایمان عرب نمکیں حسن ترا جان عجم شان عرب اب تو ہے گریۂ خوں گوہر دامان عرب جس میں دو لعل تھے زہرا کے […]

بھینی سہانی صبح میں ٹھنڈک جگر کی ہے

کلیاں کھلیں دلوں کی ہوا یہ کدھر کی ہے کھبتی ہوئی نظر میں ادا کس سحر کی ہے چبھتی ہوئی جگر میں صدا کس گجر کی ہے ڈالیں ہری ہری ہیں تو بالیں بھری بھری کشتِ اَمل پری ہے یہ بارش کدھر کی ہے ہم جائیں اور قدم سے لپٹ کر حرم کہے سونپا خدا […]