خدا کا نُور برسے ہر زماں میں ہر جہاں میں

فضاؤں میں، خلاؤں میں، زمین و آسماں میں

دلاسہ دے وہی مغموم دل، قلبِ تپاں کو

گزر اُس کا ظفرؔ اکثر قلوبِ عاشقاں میں

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Releated

کرم ایسا کبھی اے ربِ دیں ہو

نبی کا سنگِ در میری جبیں ہو نگاہوں میں بسا ہو سبز گنبد لبوں پر مدحتِ سلطانِ دیں ہو سکوں کی روشنی صد آفریں ہے نبی کی یاد ہی دل کی مکیں ہو محبت ، پیار ، امن و آشتی کا مرا کردار سنت کا امیں ہو ہمیشہ دین کے میں کام آؤں مرا ہر […]