خدا کی راہ پر سب کو چلانے آ گئے آقا

جو بھٹکے تھے اُنہیں حق سے مِلانے آ گئے آقا

خدا کے دین کا ڈنکا بجانے آ گئے آقا

رواجِ کُفر سارے ہی مِٹانے آ گئے آقا

خدائے پاک ہے واحد عبادت بس اسی کی ہے

سبق یہ ساری دنیا کو پڑھانے آ گئے آقا

نبوّت اور رسالت کی ہوئی تکمیل مولیٰ پر

پیمبر آخری ہیں یہ بتانے آ گئے آقا

مبارک باد اے دائ حلیمہ سعدیہ تُم کو

تمہارا مرتبہ دیکھو بڑھانے آ گئے آقا

مٹیں گی ظُلمتیں ساری نہ ہو گی تِیرگی باقی

زمانہ نور سے وہ جگمگانے آ گئے آقا

چلن سے ہر رواجِ ظلم کے امن و اماں دینے

نظامِ عدل کا مُژدہ سنانے آ گئے آقا

لحد کی وحشتوں سے تُو تسلّی رکھ ذرا مرزا

نہ گھبرا دیکھ لے تیرے سرہانے آ گئے آقا

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Releated

پھراٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب

پھر اٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب پھر کھنچا دامن دل سوئے بیابان عرب باغ فردوس کو جاتے ہیں ہزاران عرب ہائے صحرائے عرب ہائے بیابان عرب میٹھی باتیں تری دینِ عجمِ ایمان عرب نمکیں حسن ترا جان عجم شان عرب اب تو ہے گریۂ خوں گوہر دامان عرب جس میں دو لعل تھے زہرا کے […]

بھینی سہانی صبح میں ٹھنڈک جگر کی ہے

کلیاں کھلیں دلوں کی ہوا یہ کدھر کی ہے کھبتی ہوئی نظر میں ادا کس سحر کی ہے چبھتی ہوئی جگر میں صدا کس گجر کی ہے ڈالیں ہری ہری ہیں تو بالیں بھری بھری کشتِ اَمل پری ہے یہ بارش کدھر کی ہے ہم جائیں اور قدم سے لپٹ کر حرم کہے سونپا خدا […]