خدا کی یاد میں ہے کیف مستی، خدا کی یاد میں آرامِ جاں ہے
بہت مسرُور ہے جانِ حزیں اب بہت ہی مطمئن قلبِ تپاں ہے
خدا کے ذکر سے دل کھِل رہے ہیں، دریدہ چاک داماں سِل رہے ہیں
خدا کے ذکر کا اعجاز ہے یہ، خزاں دیدہ گلستاں گلفشاں ہے
معلیٰ
 
			بہت مسرُور ہے جانِ حزیں اب بہت ہی مطمئن قلبِ تپاں ہے
خدا کے ذکر سے دل کھِل رہے ہیں، دریدہ چاک داماں سِل رہے ہیں
خدا کے ذکر کا اعجاز ہے یہ، خزاں دیدہ گلستاں گلفشاں ہے