اردوئے معلیٰ

خدا کی یاد میں مسرُور ہوں میں

غم دُنیا سے کوسوں دُور ہوں میں

خطائیں وہ ظفرؔ کی ڈھانپتا ہے

ہے وہ ستار اور مستور ہوں میں

 

یہ نگارش اپنے دوست احباب سے شریک کیجیے
لُطفِ سُخن کچھ اس سے زیادہ