’’خدا کے فضل سے ہر خشک و تر پہ قدرت ہے‘‘

عیاں زمانے پہ آقا تمہاری شوکت ہے

جو شاخ لڑنے کو دو، تیغ سر بہ سر ہو جائے

’’جو چاہو تر ہو ابھی خشک، خشک تر ہو جائے ‘‘

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Releated