خدا کے نور نے جب گودِ آمنہ دیکھا

جہانِ حسن نے محبوب کبریا دیکھا

بڑی ہے مست مدینے سے آئی کعبہ تو

بتا مجھے بھی تو، کیا تو نے اے ہوا دیکھا

دلوں سے گرد ہٹی اور ہوئے منور وہ

نبی کو سامنے جس نے بھی تھا سنا دیکھا

امام آپ تھے سارے نبی امامت میں

خدا نے سامنے سجدہ رسول کا دیکھا

نبی تھے سارے جہانوں کے رونقِ محفل

خدا نے عرش پہ میلاد مصطفیٰ دیکھا

گلوں کے ساتھ میں بادِ صبا بھی تھی رقصاں

وجود پاک جو دنیا نے آپ کا دیکھا

عظیم جشن پہ میلاد مصطفیٰ ہے گلؔ

جہاں پہ کیا ترا احسان اے خدا دیکھا

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Releated

پھراٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب

پھر اٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب پھر کھنچا دامن دل سوئے بیابان عرب باغ فردوس کو جاتے ہیں ہزاران عرب ہائے صحرائے عرب ہائے بیابان عرب میٹھی باتیں تری دینِ عجمِ ایمان عرب نمکیں حسن ترا جان عجم شان عرب اب تو ہے گریۂ خوں گوہر دامان عرب جس میں دو لعل تھے زہرا کے […]

بھینی سہانی صبح میں ٹھنڈک جگر کی ہے

کلیاں کھلیں دلوں کی ہوا یہ کدھر کی ہے کھبتی ہوئی نظر میں ادا کس سحر کی ہے چبھتی ہوئی جگر میں صدا کس گجر کی ہے ڈالیں ہری ہری ہیں تو بالیں بھری بھری کشتِ اَمل پری ہے یہ بارش کدھر کی ہے ہم جائیں اور قدم سے لپٹ کر حرم کہے سونپا خدا […]