خدا کے واسطے لے چل صبا مدینے میں

کہ میں یہاں ہوں، مِرے مصطفے مدینے میں

سُنا ہے رحمتِ پرور دگارِ عالم بھی

برستی رہتی ہے بن کر گھٹا مدینے میں

چلو مدینے چلیں، ہوں گی مشکلیں آساں

ہیں دو جہاں کے مشکل کشا مدینے میں

مری نظر میں بڑے خوش نصیب ہیں وہ لوگ

جو دیکھتے ہیں درِ مجتبیٰ مدینے میں

درِ حضور پر پہنچوں تو پھر نہ آؤں کبھی

گزاروں عمرئیں بن کر گدا مدینے میں

گناہگار نہ گھبرائیں روزِ محشر سے

ہیں سب کے شافعِ روزِ جزا مدینے میں

ہو ناز کیوں نہ مدینے کو اپنی قسمت پر

تمام نبیوں کے ہیں پیشوا مدینے میں

درِ رسول سے جو چاہو مانگ لو عارف

قبول ہوتی ہے سب کی دعا مدینے میں

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Releated

پھراٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب

پھر اٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب پھر کھنچا دامن دل سوئے بیابان عرب باغ فردوس کو جاتے ہیں ہزاران عرب ہائے صحرائے عرب ہائے بیابان عرب میٹھی باتیں تری دینِ عجمِ ایمان عرب نمکیں حسن ترا جان عجم شان عرب اب تو ہے گریۂ خوں گوہر دامان عرب جس میں دو لعل تھے زہرا کے […]

بھینی سہانی صبح میں ٹھنڈک جگر کی ہے

کلیاں کھلیں دلوں کی ہوا یہ کدھر کی ہے کھبتی ہوئی نظر میں ادا کس سحر کی ہے چبھتی ہوئی جگر میں صدا کس گجر کی ہے ڈالیں ہری ہری ہیں تو بالیں بھری بھری کشتِ اَمل پری ہے یہ بارش کدھر کی ہے ہم جائیں اور قدم سے لپٹ کر حرم کہے سونپا خدا […]