خواب، خواہش، طلب، جستجُو نعت ہے

فکر و فن، زندگی، شوق، خُو نعت ہے

دست بستہ مؤدب ہے میرا ہنر

طاقِ ادراک میں مشکبُو نعت ہے

ہے یہی وجہِ تسکینِ قلب و نظر

آشتی، روشنی، رنگ و بُو نعت ہے

کوئی صنفِ سخن راس آئے ہی کیوں

ہر سخن گستری، گُفتگُو نعت ہے

اوجِ حرفِ سخن ہے رہینِ ثنا

نطق اور صوت کی آبرُو نعت ہے

آنکھ سے قلب تک خواہشِ دید ہے

آنکھ سے قلب تک کا وضُو نعت ہے

دل کو سیراب کرتا ہے ذوقِ ثنا

دل میں بہتی ہوئی آب جُو نعت ہے

جس گھڑی میرے لب پر مصارع نہ ہوں

وردِ صلِ علیٰ ہُو بہُو نعت ہے

دو کریموں کا مجھ پر یہ احسان ہے

میری ہر سانس کی آرزُو نعت ہے

خاورِ نعت ہے ضو فشاں اوج پر

کو بہ کو روشنی، سُو بہ سُو نعت ہے

اُس کا لہجہ ہے شیرینیٔ انگبیں

وہ جو کہتا ہے اشفاق، تُو، نعت ہے

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Releated

پھراٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب

پھر اٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب پھر کھنچا دامن دل سوئے بیابان عرب باغ فردوس کو جاتے ہیں ہزاران عرب ہائے صحرائے عرب ہائے بیابان عرب میٹھی باتیں تری دینِ عجمِ ایمان عرب نمکیں حسن ترا جان عجم شان عرب اب تو ہے گریۂ خوں گوہر دامان عرب جس میں دو لعل تھے زہرا کے […]

بھینی سہانی صبح میں ٹھنڈک جگر کی ہے

کلیاں کھلیں دلوں کی ہوا یہ کدھر کی ہے کھبتی ہوئی نظر میں ادا کس سحر کی ہے چبھتی ہوئی جگر میں صدا کس گجر کی ہے ڈالیں ہری ہری ہیں تو بالیں بھری بھری کشتِ اَمل پری ہے یہ بارش کدھر کی ہے ہم جائیں اور قدم سے لپٹ کر حرم کہے سونپا خدا […]