خوشبوؤں سے مہکنے لگی ہے فضا، لے کے اسلام خیرالوریٰ آ گئے

بتکدے ہل گئے آ گیا زلزلہ ، رحمت عالمیں مصطفی آ گئے

دے رہے ہیں شجر اور حجر یہ صدا، لے کے سرکار دینِ ہدیٰ آ گئے

رب نے مقبول کر لی خلیلی دعا رحمت عالمیں مصطفی آ گئے

بیکسوں، بے سہاروں کو حامی ملا اور یتیموں غریبوں کو والی ملا

اے مریضو! تمہیں چارہ گر مل گیا رحمت عالمیں مصطفی آ گئے

ذرّے ذرّے میں تابندگی آ گئی آفتاب و قمر جگمگانے لگے

کہہ رہے ہیں ستارے بھی صلِّ علیٰ رحمت عالمیں مصطفی آ گئے

اونٹنی جو تھی بیمار اچھی ہوئی دودھ اب وہ زیادہ جو دینے لگی

یہ حلیمہ نے خوش ہو کے سب سے کہا رحمت عالمیں مصطفی آ گئے

جس نے دیکھا انہیں دیکھتا رہ گیا پڑھ کے صلِّ علیٰ یہ ہی کہتا رہا

کیوں نہ ہو نام پر ان کے شیدا فداؔ رحمت عالمیں مصطفی آ گئے

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Releated

پھراٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب

پھر اٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب پھر کھنچا دامن دل سوئے بیابان عرب باغ فردوس کو جاتے ہیں ہزاران عرب ہائے صحرائے عرب ہائے بیابان عرب میٹھی باتیں تری دینِ عجمِ ایمان عرب نمکیں حسن ترا جان عجم شان عرب اب تو ہے گریۂ خوں گوہر دامان عرب جس میں دو لعل تھے زہرا کے […]

بھینی سہانی صبح میں ٹھنڈک جگر کی ہے

کلیاں کھلیں دلوں کی ہوا یہ کدھر کی ہے کھبتی ہوئی نظر میں ادا کس سحر کی ہے چبھتی ہوئی جگر میں صدا کس گجر کی ہے ڈالیں ہری ہری ہیں تو بالیں بھری بھری کشتِ اَمل پری ہے یہ بارش کدھر کی ہے ہم جائیں اور قدم سے لپٹ کر حرم کہے سونپا خدا […]