خوشبو اُتر رہی ہے مرے جسم وجان میں

کیا لطف آ رہا ہے سحر کی اذان میں

مجھ کو ملی امان ہے جس گلستان میں

صدقے کروں میں جان اسی آستان میں

میں نے وہیں پہ سجدہ الفت ادا کیا

جس گھر میں آپ عرش سے آئے جہان میں

اللہ اے اوج و مرتبہ میرے حضور کا

مہماں ہوئے وہ عرش کے اعلیٰ مکان میں

میرا مشّامِ نعتِ نبی سے ہے ضوفشاں

رحمت ہے ان کی سایہ فگن میری جان میں

سب مسئلے حضور نے سلجھا دیے مرے

جاں آگئی ہے میرے سخن کی اُڑان میں

احمر پہ آج کتنا کرم ہے حضور کا

پھر آگیا ہے آپ کے دارالامان میں

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Releated

پھراٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب

پھر اٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب پھر کھنچا دامن دل سوئے بیابان عرب باغ فردوس کو جاتے ہیں ہزاران عرب ہائے صحرائے عرب ہائے بیابان عرب میٹھی باتیں تری دینِ عجمِ ایمان عرب نمکیں حسن ترا جان عجم شان عرب اب تو ہے گریۂ خوں گوہر دامان عرب جس میں دو لعل تھے زہرا کے […]

بھینی سہانی صبح میں ٹھنڈک جگر کی ہے

کلیاں کھلیں دلوں کی ہوا یہ کدھر کی ہے کھبتی ہوئی نظر میں ادا کس سحر کی ہے چبھتی ہوئی جگر میں صدا کس گجر کی ہے ڈالیں ہری ہری ہیں تو بالیں بھری بھری کشتِ اَمل پری ہے یہ بارش کدھر کی ہے ہم جائیں اور قدم سے لپٹ کر حرم کہے سونپا خدا […]