درِ مصطفی کے جو منگتے رہیں گے

وہ دامن خزانوں سے بھرتے رہیں گے

نہ چھوٹیں گے جب تک گنہگار سارے

شفاعت ہماری وہ کرتے رہیں گے

رہے گا یقینا خدا ان سے راضی

جو آقا کی مرضی پہ چلتے رہیں گے

بڑھاتے رہے لَو جو عشق نبی کی

دئیے ان کی قبروں پہ جلتے رہیں گے

پڑے جن پہ پاؤں کبھی مصطفی کے

ابد تک وہ ذرّے دمکتے رہیں گے

جدھر سے بھی گزرے نبیِّ معطّر

ہمیشہ وہ کوچے مہکتے رہیں گے

سَفِیْنَہ ؓ سا ہو جن کا ایمان پختہ

درندوں کے حملوں سے بچتے رہیں گے

محبت میں اصحابؓ و اٰلِ نبی کی

شب و روز اپنے گزرتے رہیں گے

اگر پیرِ کامل کا ہو سر پہ سایہ

تو رحمت کے بادل برستے رہیں گے

نہ دیکھا اگر روضہ ، جالی سنہری

تو دائمؔ کے آنسو ٹپکتے رہیں گے

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Releated

پھراٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب

پھر اٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب پھر کھنچا دامن دل سوئے بیابان عرب باغ فردوس کو جاتے ہیں ہزاران عرب ہائے صحرائے عرب ہائے بیابان عرب میٹھی باتیں تری دینِ عجمِ ایمان عرب نمکیں حسن ترا جان عجم شان عرب اب تو ہے گریۂ خوں گوہر دامان عرب جس میں دو لعل تھے زہرا کے […]

بھینی سہانی صبح میں ٹھنڈک جگر کی ہے

کلیاں کھلیں دلوں کی ہوا یہ کدھر کی ہے کھبتی ہوئی نظر میں ادا کس سحر کی ہے چبھتی ہوئی جگر میں صدا کس گجر کی ہے ڈالیں ہری ہری ہیں تو بالیں بھری بھری کشتِ اَمل پری ہے یہ بارش کدھر کی ہے ہم جائیں اور قدم سے لپٹ کر حرم کہے سونپا خدا […]