دلوں سے غم مٹاتا ہے محمد نام ایسا ہے

نگر اجڑے بساتا ہے محمد نام ایسا ہے

انہی کے نام سے پائی فقیروں نے شہنشاہی

خدا سے بھی ملاتا ہے محمد نام ایسا ہے

انہی کے ذکر سے روشن راتیں پھر لوٹ آتی ہیں

نصیبوں کو جگاتا ہے محمد نام ایسا ہے

درودوں کی مہک سے محفلیں آباد رہتی ہیں

میری نعتیں سجاتا ہے محمد نام ایسا ہے

محبت کے کنول کھلتے ہیں انکو یاد کرنے سے

بڑی خوشبوئیں لاتا ہے محمد نام ایسا ہے

مدد حاصل ہے مجھ کو ہر گھڑی شاہِ مدینہ کی

میری بگڑی بناتا ہے محمد نام ایسا ہے

میں فخری فکر دنیا و آخرت سب بھول جاتا ہوں

مجھے جب یاد آتا ہے محمد نام ایسا ہے

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Releated

پھراٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب

پھر اٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب پھر کھنچا دامن دل سوئے بیابان عرب باغ فردوس کو جاتے ہیں ہزاران عرب ہائے صحرائے عرب ہائے بیابان عرب میٹھی باتیں تری دینِ عجمِ ایمان عرب نمکیں حسن ترا جان عجم شان عرب اب تو ہے گریۂ خوں گوہر دامان عرب جس میں دو لعل تھے زہرا کے […]

بھینی سہانی صبح میں ٹھنڈک جگر کی ہے

کلیاں کھلیں دلوں کی ہوا یہ کدھر کی ہے کھبتی ہوئی نظر میں ادا کس سحر کی ہے چبھتی ہوئی جگر میں صدا کس گجر کی ہے ڈالیں ہری ہری ہیں تو بالیں بھری بھری کشتِ اَمل پری ہے یہ بارش کدھر کی ہے ہم جائیں اور قدم سے لپٹ کر حرم کہے سونپا خدا […]