دلوں کو با خبر کر لو مرے آقا کی آمد ہے

نگاہیں معتبر کر لو مرے آقا کی آمد ہے

تڑپنا چھوڑ دو اے غم کے مارو ، بے سہارو سب

مقدّر باثمر کر لو مرے آقا کی آمد ہے

کرم کی بدلیاں چھائی ہوئی ہیں آسمانوں پر

دُعائیں پُراثر کر لو مرے آقا کی آمد ہے

ادا کرتے ہوئے شکرِ خدا سارے درودوں سے

زبانیں اپنی تر کر لو مرے آقا کی آمد ہے

سبھی جبریل کی طرح لگا کر سبز جھنڈے بھی

سبھی روشن نگر کر لو مرے آقا کی آمد ہے

بنیں گی بگڑیاں ساری حلیمہ سعدیہ دیکھو

سب اپنی جھولیاں بھر کر لو مرے آقا کی آمد ہے

رضاؔ جی بٹ رہا ہے جامِ امرت مکے میں آؤ

پیو خود کو امر کر لو مرے آقا کی آمد ہے

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Releated

پھراٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب

پھر اٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب پھر کھنچا دامن دل سوئے بیابان عرب باغ فردوس کو جاتے ہیں ہزاران عرب ہائے صحرائے عرب ہائے بیابان عرب میٹھی باتیں تری دینِ عجمِ ایمان عرب نمکیں حسن ترا جان عجم شان عرب اب تو ہے گریۂ خوں گوہر دامان عرب جس میں دو لعل تھے زہرا کے […]

بھینی سہانی صبح میں ٹھنڈک جگر کی ہے

کلیاں کھلیں دلوں کی ہوا یہ کدھر کی ہے کھبتی ہوئی نظر میں ادا کس سحر کی ہے چبھتی ہوئی جگر میں صدا کس گجر کی ہے ڈالیں ہری ہری ہیں تو بالیں بھری بھری کشتِ اَمل پری ہے یہ بارش کدھر کی ہے ہم جائیں اور قدم سے لپٹ کر حرم کہے سونپا خدا […]