’’دلوں کو یہی زندگی بخشتا ہے‘‘

اِسی میں تو عاشق کو حاصل مزا ہے

فنا اِس میں جو ہو اُسے ہی بقا ہے

’’ترا دردِ اُلفت ہی دل کی دوا ہے‘‘

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Releated