دل تصدّق، جاں فدا اور روح قربانِ رسول

کس سلیقہ سے ہوا ہوں میں ثنا خوانِ رسول

کس سے ممکن ہے بیان عظمت شانِ رسول

صرف اک ذاتِ خدا ہے مرتبہ دانِ رسول

جاں وہی جاں ہے جو ہو دل سے فدائے مصطفیٰ

دل وہی دل ہے جو ہو سو جاں سے قربانِ رسول

اس حقیقت سے عیاں ہے ان کی عظمت کا ثبوت

ہم نے اپنے رب کو پہچانا بفیضانِ رسول

اکتساب نور کرتے ہیں مہ و مہر و نجوم

مرحبا صلِ علِٰ اے روئے تابانِ رسول

میری نظروں میں فضائے باغ جنّت ہیچ ہے

جب سے نظروں میں سمایا ہے گلستانِ رسول

ایک میں ہی سرورِ کونین کا واصف نہیں

طائرانِ خلد بھی ہیں زمزمہ خوانِ رسول

کاش ایسا ہو کہ جب آئے فرشتہ موت کا

ہو مرے پیش نظر روئے درخشانِ رسول

عین ممکن ہے کہ ٹھہرے میری بخشش کا سبب

نظم جو میں نے کہی حافظ بعنوانِ رسول

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Releated

پھراٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب

پھر اٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب پھر کھنچا دامن دل سوئے بیابان عرب باغ فردوس کو جاتے ہیں ہزاران عرب ہائے صحرائے عرب ہائے بیابان عرب میٹھی باتیں تری دینِ عجمِ ایمان عرب نمکیں حسن ترا جان عجم شان عرب اب تو ہے گریۂ خوں گوہر دامان عرب جس میں دو لعل تھے زہرا کے […]

بھینی سہانی صبح میں ٹھنڈک جگر کی ہے

کلیاں کھلیں دلوں کی ہوا یہ کدھر کی ہے کھبتی ہوئی نظر میں ادا کس سحر کی ہے چبھتی ہوئی جگر میں صدا کس گجر کی ہے ڈالیں ہری ہری ہیں تو بالیں بھری بھری کشتِ اَمل پری ہے یہ بارش کدھر کی ہے ہم جائیں اور قدم سے لپٹ کر حرم کہے سونپا خدا […]