دل کشا ، دل ربا دل کشی ہو گئی

’’ آپ آئے تو پھر روشنی ہو گئی ‘‘

نقشِ پا جس جگہ خاک پر پڑ گئے

اس جگہ سے مری دوستی ہو گئی

دہر میں جس کسی نے انہیں پا لیا

معتبر اس کی پھر زندگی ہو گئی

مصطفیٰ کی نظر جس بشر پر پڑی

اُس کی طیبہ میں پھر حاضری ہو گئی

پھر کسی اور جانب گئی کب نظر

مصطفیٰ کی جسے آگہی ہو گئی

دین کامل ہوا آپ کے نور سے

جو رسالت ملی آخری ہو گئی

چرخِ درویش یوں روشنی دے گیا

ہر گلی میں علی حق علی ہو گئی

عاشقی کی نظر سے نبی مل گئے

زندگی چاشنی چاشنی ہو گئی

انگلیوں سے بہا فیضِ آبِ رواں

دور اصحاب کی تشنگی ہو گئی

دل دھڑکنے لگا نعت ہونے لگی

مجھ پہ ان کی نظر مدھ بھری ہو گئی

قائمِ بے نوا، بے نوا ہے کہاں

جب زباں سے بیاں ذاکری ہو گئی

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Releated

پھراٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب

پھر اٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب پھر کھنچا دامن دل سوئے بیابان عرب باغ فردوس کو جاتے ہیں ہزاران عرب ہائے صحرائے عرب ہائے بیابان عرب میٹھی باتیں تری دینِ عجمِ ایمان عرب نمکیں حسن ترا جان عجم شان عرب اب تو ہے گریۂ خوں گوہر دامان عرب جس میں دو لعل تھے زہرا کے […]

بھینی سہانی صبح میں ٹھنڈک جگر کی ہے

کلیاں کھلیں دلوں کی ہوا یہ کدھر کی ہے کھبتی ہوئی نظر میں ادا کس سحر کی ہے چبھتی ہوئی جگر میں صدا کس گجر کی ہے ڈالیں ہری ہری ہیں تو بالیں بھری بھری کشتِ اَمل پری ہے یہ بارش کدھر کی ہے ہم جائیں اور قدم سے لپٹ کر حرم کہے سونپا خدا […]