دل ہوا روشن محمد کا سراپا دیکھ کر

ہوگئیں پُر نُور آنکھیں اُن کا جلوہ دیکھ کر

دنگ ہے دنیا ، عقیدت کا یہ نقشا دیکھ کر

سجدہ کرتی ہے جبیں نقشِ کفِ پا دیکھ کر

شانِ محبوبِ خدا کا غیر ممکن ہے جواب

کہہ اٹھا سارا زمانہ ، ساری دنیا ، دیکھ کر

جھوم اُٹھے گی آرزو ، دل کی کلی کِھل جائے گی

مسکرا دیں گے جو مجھ کو میرے آقا ، دیکھ کر

صدقے ہو جانے کو پروانے سمٹ کر آگئے

ہر طرف شمعِ رسالت کا اُجالا دیکھ کر

یہ سلاطینِ زمانہ ایک ڈھلتی چھاوں ہیں

دم بخود دنیا ہے شانِ شاہِ بطحا دیکھ کر

لرزہ بر اندام ہیں ہر دور کے لات و منات

کفر کی ظلمت ہے ترساں اُن کا جلوہ دیکھ کر

کیا عجب مجھ پر کرم فرمائیں سلطانِ امم

ذوقِ دل ، ذوقِ وفا ، ذوقِ تمنا دیکھ کر

جا کے بطحا میں وہیں کا ہو کے رہنا تھا تجھے

اے دلِ ناداں ! پلٹ آیا یہاں کیا دیکھ کر

ہے یہی منشا ، یہی مقصد ، یہی منزل بھی ہے

اور کیا دیکھیں ترا نقشِ کفِ پا دیکھ کر

میں وہ دیوانہ ہوں دربارِ محمد کا نصیرؔ

ہیں فرشتے وجد میں میرا تماشا دیکھ کر

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Releated

پھراٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب

پھر اٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب پھر کھنچا دامن دل سوئے بیابان عرب باغ فردوس کو جاتے ہیں ہزاران عرب ہائے صحرائے عرب ہائے بیابان عرب میٹھی باتیں تری دینِ عجمِ ایمان عرب نمکیں حسن ترا جان عجم شان عرب اب تو ہے گریۂ خوں گوہر دامان عرب جس میں دو لعل تھے زہرا کے […]

بھینی سہانی صبح میں ٹھنڈک جگر کی ہے

کلیاں کھلیں دلوں کی ہوا یہ کدھر کی ہے کھبتی ہوئی نظر میں ادا کس سحر کی ہے چبھتی ہوئی جگر میں صدا کس گجر کی ہے ڈالیں ہری ہری ہیں تو بالیں بھری بھری کشتِ اَمل پری ہے یہ بارش کدھر کی ہے ہم جائیں اور قدم سے لپٹ کر حرم کہے سونپا خدا […]