دن رات سوچتا ہوں کہ جاؤں میں کس طرح

جا کر مدینہ نعت سناؤں میں کس طرح

اک خواب میں ہوئی مری طیبہ میں حاضری

کیسا کرم ہوا یہ بتاؤں میں کس طرح

میرے نبی کی چار سو پھیلی ہے روشنی

ان کی مثال ڈھونڈ کے لاؤں میں کس طرح

جب تک نہ اس طرف سے ملے اذنِ گفتگو

حق اس کرم کا شعر میں لاؤں میں کس طرح

اب تک نہیں نصیب ہوئی دید آپ کی

میرے کریم عید مناؤں میں کس طرح

آلِ نبی سے فیض ملا ہے بہت مجھے

زاہدؔ اب اس کرم کو بھلاؤں میں کس طرح

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Releated

پھراٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب

پھر اٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب پھر کھنچا دامن دل سوئے بیابان عرب باغ فردوس کو جاتے ہیں ہزاران عرب ہائے صحرائے عرب ہائے بیابان عرب میٹھی باتیں تری دینِ عجمِ ایمان عرب نمکیں حسن ترا جان عجم شان عرب اب تو ہے گریۂ خوں گوہر دامان عرب جس میں دو لعل تھے زہرا کے […]

بھینی سہانی صبح میں ٹھنڈک جگر کی ہے

کلیاں کھلیں دلوں کی ہوا یہ کدھر کی ہے کھبتی ہوئی نظر میں ادا کس سحر کی ہے چبھتی ہوئی جگر میں صدا کس گجر کی ہے ڈالیں ہری ہری ہیں تو بالیں بھری بھری کشتِ اَمل پری ہے یہ بارش کدھر کی ہے ہم جائیں اور قدم سے لپٹ کر حرم کہے سونپا خدا […]