دِوانو! جشن مناؤ نبی کی آمد ہے

جہاں میں دھوم مچاؤ نبی کی آمد ہے

غمِ حیات کو تسکینِ دائمی حاصل

خوشی کے دیپ جلاؤ نبی کی آمد ہے

خدا کی نعمتیں بھی بٹ رہی ہیں دنیا میں

سبھی کو مکے بلاؤ نبی کی آمد ہے

جلوسِ جشنِ ولادت میں ہیں ملائک بھی

غلامو! جھومتے جاؤ نبی کی آمد ہے

چمن ، چمن میں بہاریں نئی ، نئی رونق

نگر ، نگر کو سجاؤ نبی کی آمد ہے

جگہ ، جگہ پہ درود و سلام کے نغمے

نبی کے نعرے لگاؤ نبی کی آمد ہے

سجی ہے محفلِ جشنِ نبی رضاؔ آؤ

نبی کی نعت سناؤ نبی کی آمد ہے

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Releated

پھراٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب

پھر اٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب پھر کھنچا دامن دل سوئے بیابان عرب باغ فردوس کو جاتے ہیں ہزاران عرب ہائے صحرائے عرب ہائے بیابان عرب میٹھی باتیں تری دینِ عجمِ ایمان عرب نمکیں حسن ترا جان عجم شان عرب اب تو ہے گریۂ خوں گوہر دامان عرب جس میں دو لعل تھے زہرا کے […]

بھینی سہانی صبح میں ٹھنڈک جگر کی ہے

کلیاں کھلیں دلوں کی ہوا یہ کدھر کی ہے کھبتی ہوئی نظر میں ادا کس سحر کی ہے چبھتی ہوئی جگر میں صدا کس گجر کی ہے ڈالیں ہری ہری ہیں تو بالیں بھری بھری کشتِ اَمل پری ہے یہ بارش کدھر کی ہے ہم جائیں اور قدم سے لپٹ کر حرم کہے سونپا خدا […]