دِوانو! حُسن کا شہکار دیکھو

مرے سرکار کا دربار دیکھو

سنہری جالیاں ، گنبد کی رونق

فلک کو چومتے مینار دیکھو

اُنہی کے گل بدن کی چار جانب

ابھی تک ہے وہاں مہکار دیکھو

درودوں اور سلاموں میں مگن ہیں

نبی کے عشق میں حبدار دیکھو

عطا کیں دشمنوں کو بھی قبائیں

امام الانبیاء کا پیار دیکھو

نہیں ہے کوئی بھی اُن سا رضاؔ جی

نہیں اُن سا کہیں گھر بار دیکھو

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Releated

پھراٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب

پھر اٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب پھر کھنچا دامن دل سوئے بیابان عرب باغ فردوس کو جاتے ہیں ہزاران عرب ہائے صحرائے عرب ہائے بیابان عرب میٹھی باتیں تری دینِ عجمِ ایمان عرب نمکیں حسن ترا جان عجم شان عرب اب تو ہے گریۂ خوں گوہر دامان عرب جس میں دو لعل تھے زہرا کے […]

بھینی سہانی صبح میں ٹھنڈک جگر کی ہے

کلیاں کھلیں دلوں کی ہوا یہ کدھر کی ہے کھبتی ہوئی نظر میں ادا کس سحر کی ہے چبھتی ہوئی جگر میں صدا کس گجر کی ہے ڈالیں ہری ہری ہیں تو بالیں بھری بھری کشتِ اَمل پری ہے یہ بارش کدھر کی ہے ہم جائیں اور قدم سے لپٹ کر حرم کہے سونپا خدا […]